Community Services
ذوالحجہ کے پہلے دس دن کی اہمیت و احکام

اسلامی سال  کا آخری مہینہ ذوالحجہ حج کا مہینہ ہے 4 حرمت والے مہینوں میں جس میں لڑائی جھگڑا کرنا منع ہے اس میں دوسرا مہینہ ہے 
 اللہ پاک نے اس ماہ کی 10 تاریخ کو  عید الاضحٰی کا   مسلمانوں کو تحفہ دیا اور 8 ذوالحجہ سے حج کا آغاز ہوتا ہے 
اہمیت۔ 
*پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ  نے عشرہ ذوالحجہ  کے بارے میں فرمایا ہے کہ سب دنوں میں سب سے زیادہ عظمت والے اور افضل دن ہیں
صحابہ رضی اللہ عنہ  نے پوچھا کیا کیا جہاد بھی ان دنوں سے زیادہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا جہاد بھی ان 10 دنوں کے عمل کے برابر نہیں سوائے اس آدمی کے جو اپنے جان و مال کو خطرے میں ڈال کر نکلتا ہے اور کوئی چیز واپس لے کر نا لوٹے*

 حاجی و غیر حاجی کے لئے عید کا دن لیکن حاجی کا مصروف ترین دن کہ وہ پہلے رمی کرتا ہے پھر قربانی  ، پھر سر منڈواتا ہے  پھر طواف حج کر کے منی روانہ ہو جاتا ہے  
ان  عظمت والے دس دنوں میں اللہ کا ذکر کثرت سے کرنا چاہئیے تسبیح۔ (سبحان اللہ)  تمہید  ( الحمدللہ  )  تہلیل ( لا الہ الا اللہ ) اور تکبیر یعنی اللہ اکبر کثرت سے پڑھنا چاہئیے 
ان دنوں میں کئے جانے والے نیک اعمال کا ثواب باقی دنوں کے ثواب سے زیادہ ہے۔   یہ حج کی ادائیگی  کا مہینہ ہے اسی لئے ذوالحجہ  نام ہے۔ 
اس مہینہ کے مخصوص ایام یعنی نویں ذوالحجہ کی نماز فجر سے تیرہویں ذوالحجہ تک ہر فرض نماز کے بعد تکبیرات تشریق کہی جاتی ہے تکبیرات تشریق؛:-  اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر  لاالہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر و للہ والحمد ہے 
پہلے عشرہ کے 9 دنوں کے روزوں کا ثواب بہت زیادہ ہے *امہات المومنین  میں سے ایک کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ذوالحجہ  کے پہلے 9 دن روزہ رکھا کرتے تھے*  
ابو قتادہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے 9 ذوالحجہ  کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا  تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا 
*یہ گزشتہ اور آئندہ سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے*
ترمذی میں حضرت شعیب اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں *کہ بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے جو میں نے پڑھی اور مجھے سے پہلے انبیاء  نے پڑھی* وہ دعا ہے *لاالہ الااللہ وحدہ لا شریک لہ له الملك ولہ الحمد و هو على كل شي قدير*   
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا  *کوئی دن نہیں جس میں اللہ عرفہ کے دن سے بڑھ کر بندوں کو آگ سے آزاد فرماتا ہو وہ اپنے بندوں کے قریب ہوتا ہے اور  فرشتوں کے سامنے ان لوگوں کی بناء  پر فخر کرتا ہے  اور پوچھتا ہے کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں*
الغرض ان ایام میں کثرت سے تلاوت قرآن پاک ، بہت زیادہ صدقہ وخیرات کرنا ، مساکین پر خرچ کرنا ، امر بالمعروف ونہی عن المنکر  پر عمل کرنا  فرض نمازیں اول وقت میں ادا کرنا  نوافل کا اہتمام کرنا  دس دن تک کثرت سے تمہید ،تہلیل ، اور تکبیرات  بلند آواز سے مرد پڑھیں اور خواتین ہلکی آواز سے پڑھیں۔ 
10  ، 11  ،12 کو اللہ کے نام پر قربانی کی جاتی ہے  لیکن جس کا ارادہ قربانی کا ہو اس کو چاہئیے کہ وہ یکم ذوالحجہ  سے 10 ذوالحجہ  تک اپنے ناخن اور بال نا تراشے 
قربانی تو جانور کی کی جاتی ہے لیکن قربانی کا اصل مقصد اللہ کی اطاعت میں اپنا جان ومال  اولاد سب کچھ قربان کرنا ہی اصل قربانی ہے اللہ کی  محبت میں قربانی ہو تو اسماعیل کی قربانی دی جاتی ہے سوال نا کیا کہ بڑھاپے کا ایک ہی بیٹا ہے کیسے قربان کر دوں اور بیٹا بھی ویسا ہی کہ کہتا ہے آپ اللہ کے حکم کی اطاعت کریں مجھے ثابت قدم پائیں گے۔   قربانی کا مقصد اللہ کے قرب کا حصول ہے جو آپ اپنی بہترین متاع کو اس کی راہ میں قربان کر کے ہی پا سکتے ہیں  آج پھر فلسطین کے مسلمانوں نے اس قربانی کی بہترین مثال پیش کر دی ہمیں اپنے ایمان کو اس درجہ تک پہنچانا ہے   اللہ ہمارے ایمان کو اسماعیل علیہ السلام  جیسا کر دے آمین ثم آمین

By Abida Humaira Gilani