- اعجازالحق عثمانی
- October 5, 2022
- Updated about
سیلاب اور الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان
جب بھی کوئی قدرتی آفت آتی ہے ۔ تو موت اور سوگ کا سماں بھی ساتھ لاتی ہے ۔ مگر اس مرتبہ جنوبی پنجاب میں سیلاب جیسی آفت نے جو درد ناک داستانیں چھوڑی ہیں، وہ ناقابل بیان ہیں۔ کوہ سلیمان کے پہاڑوں کا پانی سیلابی شکل اختیار کیے ہوئے ، جب بہا تو مکانات گراتا ہوا ، فصلیں اور مویشی بہاتا ہوا کئی درد ناک داستانیں چھوڑ گیا۔کئی گھر بہے جن میں بچیوں کے جہیز کا سامان تھا۔ کیا دکھ ہے باپ نے عمر بھر جہیز کا سامان اکٹھا کیا اور سیلاب جھٹ سے ساتھ بہا کر لے گیا ۔ سوچیے اس باپ پر کیا گزری ہو گی جس نے یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہوگا۔ اس جیسی نا جانے کتنی درد ناک اور کرب ناک داستانیں ہیں جو حالیہ سیلاب نے کئی آنکھوں میں نقش کی ہیں ۔
مشکل ترین لمحات میں جہاں دنیا بھر سے امدادی سامان پاکستان آرہا ہے ۔ دنیا کے کئی ممالک متاثرین کی مدد کر رہے ہیں ۔ مگر ہزاروں تنظیموں کے باوجود آپکو ہر جگہ سب سے پہلے الخدمت فاؤنڈیشن نظر آئے گی ۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار ہر گلی کوچے میں خدمت سے جذبے سے سر شار آپکو فلاحی کاموں میں مصروف دیکھائی دیں گے۔اور عوام بھی دل کھول کر الخدمت کو عطیات دے رہی ہے۔ اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کو بچاتے ہوئے الخدمت کے رضاکاروں کو دیکھ کر امین حزیں کے اشعار پردہ فکر سے ٹکراتے ہیں ( اور کہتے کہ اے کاش میں بھی)
کاش میں ایک پیڑ بن جاتا
پیڑ بن کر جہاں کے کام آتا
رات دن اک جگہ کھڑا رہتا
گرمی سردی کی شدتیں سہتا
خوب بارش میں بھیگ جاتا مگر
شکوہ ہرگز نہ لاتا میں لب پر
دھوپ میں لوگ میرے پاس آتے
میرے سائے میں وہ سکوں پاتے
چھاؤں میں آ کے بیٹھ جاتے پرند
پھول پھل پتیوں سے سب میری
پوری کرتے ضرورتیں اپنی
میں کسی گھر میں ایندھن ہی بنتا
یا عمارت کے کام میں آتا
الغرض جس طرح بھی بن پڑتا
خدمت خلق میں لگا رہتا
جنوبی پنجاب سے سندھ سے تک تمام متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کو عارضی خیمہ بستیوں میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔ لوگوں تک پکا پکایا کھانا پہنچایا جارہا ہے۔میڈیکل کیمپس لگائے جارہے ہیں۔ جہاں متاثرین کو چیک اپ کے بعد فری ادویات مہیاء کی جارہی ہیں۔ یونیورسٹیز کے طلبہ وطالبات بطور والنٹیئر مختلف کیمپس میں کام کر رہے ہیں۔ بچوں اور ماؤں کی کاونسلنگ کے عمل کے ساتھ ساتھ بچوں کی پڑھائی اور کھیل کا انتظام بھی الخدمت بخوبی کر رہی ہے۔
الخدمت فاؤنڈیشن نے 43 امدادی کشتیوں کے ذریعے 56,220 افراد کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ ،884 میڈیکل کیمپس ، موبائل ہاسپٹلز کے ذریعے 339,521 مریضوں کا علاج اور 85,000 ہزار سے زائد مچھر دانیاں تقسیم کیں۔ 795 سے زائد ٹرک، امدادی سامان لیے متاثرہ علاقوں میں پہنچے۔ کئی خیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں۔ 56,905 خیمے اور ترپال تقسیم کیے گئے ہیں۔17 خیمہ سکولز کھولے گئے جہاں متاثرہ علاقوں کے بچوں کو تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔ اس سب کے علاوہ اب بھی روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد کو صاف پانی اور پکا پکایا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ الخدمت کا یہ جذبہ ، یقیناً قابل تحسین ہے ۔
Bio. Flash floods in 2010, affecting 20 million; and now floods of 2022, affecting almost 33 million population. All these are large scale disasters only, affecting cumulatively 56 million people.
show more
It is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout.
It is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout.